*قصہ حضرت عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ** حضرت عمر رضی اللہ عنہ اسلام کے عظیم ترین اصحاب میں سے تھے اور اسلام کے ابتدائی دور میں ان کا کردار بہت اہم تھا۔ میں آپ کو کچھ ہم وکیوں کا ذکر کروں گا:
1. **اسلام قبول:** حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اسلام کو بول کیا جب انکا دل بدل گیا اور وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت کو صحیح سمجھیں گے۔ ان کے قبول اسلام کا واقعہ بہت مشہور ہے۔ اس نے اپنی زبان سے شہادت دی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے قبول کیا۔
2. ** ہجرت مدینہ:** جب مکہ میں مسلمانوں پر ظلم ہوا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسلمانوں سے مدینہ کی طرف ہجرت کرنے کو کہا۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ بھی ہجرت میں شریک ہیں۔ انہوں نے مدینہ پہنچ کر اسلامی برادری کی مدد کی۔
**جنگ بدر:** حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے بھی جنگ بدر میں شرکت کی۔ یہ پہلی مخلص مسلم فوج کی رائے تھی اور اللہ کی مدد سے مسلمانوں کو کفار پر فتح نصیب ہوئی۔
4. **خلیفہ کی حیثیت سے قیادت:** حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی سب سے بڑی عقیدت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں تھی۔ آپ نے اپنے دور خلافت میں اسلام کی تشریح اور تفسیر کو لوگوں تک پہنچانے کا کام کیا۔ انہونے عدالت اور صاف کی تاریخ میں بھری ہوئی ہے۔
5. **قتل:** حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی خلافت کے دوران، ان کی تیسری خلافت میں، کسی ایک شخص نے بھی حملہ نہیں کیا اور وہ زخمی ہوئے۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے خلافت کی اہمیت اور ان کی خدمت کی اہمیت کا انتظار نہیں کیا، بلکہ وہ اتفاق ہو گیا تھا۔
یہ وہ اہم واقعات ہیں جو حضرت عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ کی زندگی سے متعلق ہیں۔ ان کی زندگی اور اسلام کے لیے لگن کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
nice waqai
ReplyDelete