** حضرت ابراہیم (ع) کا وکیہ **" قرآن مجید میں ایک عظیم اور مشہور وکیع ہے۔ حضرت ابراہیم (علیہ السلام) اسلام کے پیغمبر اور رسول ہیں۔ اس کا قصہ قرآن مجید میں سورہ الصفات میں بیان ہوا ہے۔ خاص میں آپ کو کچھ نہیں ہم وقار کا ذکر کرونگا:
1. ** بت پرستی سے خلافت (بت پرستی کی مخالفت): ** حضرت ابراہیم (ع) نے اپنی زندگی کی پہلی منزل میں اپنے قبیلے کے لوگوں سے کہا کہ جن بتوں کی پوجا کی جاتی ہے ان کی پوجا نہ کی جائے۔ انہونے لوگون کو سمجھایا کے سرف اللہ ہی حقی مبعود ہے اور انکے علوی کوئی مقبول نہیں۔
2. **مورتی تورنا (بت توڑنا):** حضرت ابراہیم (ع) نے آخرت کے راستے میں بت پرستوں کے بتوں کو توڑا اور چھوٹے بتوں کی سمت اشارہ کیا۔ جب لاگ وپاس آئے تو وہ دیکھتے ہیں کے انکی آئیڈیل ٹوٹ گئی ہیں۔ لوگ پریشان ہیں اور ان سے بات کرتے ہیں، ابراہیم (ع) کو نہیں سمجھایا کے مورتی توتی، اسکا کام ٹوٹی مورتی سے نہیں ہوتا۔
3. **آگ میں دلا جانا (آگ میں پھینکا):** انہون نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کو ایک دن دینے کا فیصلہ کیا۔ لیکن اللہ تو نہیں آگ کو ٹھنڈا اور سلام کرتا ہے، جس سے ابراہیم (ع) کو کوئی نمبر نہیں ہوتا۔
4. **بچے کی دعا (بچے کی دعا):** ابراہیم (ع) اور ان کی بیوی حضرت سارہ (ع) کا کوئی بیٹا نہیں تھا۔ پھر اللہ تعالیٰ نے انہیں ایک بات سے نوازا، جسکا نام حضرت اسماعیل علیہ السلام تھا۔ اسماعیل (ع) بھی باد میں ایک پائیگھمبر بنے
5. **آپ کی قربانی کا واقعہ (قربانی کا واقعہ):** وہ وکیہ حضرت ابراہیم (ع) اور ان کے بیٹے حضرت اسماعیل (ع) کے بیچ میں آیا۔ اللہ تعالیٰ نہ ابراہیم (ع) کوخواب میں بتائے کے وہ اپنے بیٹے اسماعیل (ع) کو طیار کرنے کو قربانی کے لیے۔ ابراہیم (ع) نے اپنے بیٹے سے بارے میں بات کی، اسماعیل (ع) کو رازی ہونا کیا کیا؟ جب وہ قربانی کے لیے تیار ہوا تو اللہ تعالیٰ نے قربانی کی جگہ پر ایک بکری رکھ دی۔
یہ کچھ نہیں ہے وقار ہیں جن میں حضرت ابراہیم (ع) کے پائیگھمبری سفر کی کچھ ہم حق شامل ہیں۔ حقائق سے معلوم ہوتا ہے کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے توحید کا پیغام لوگوں تک پہنچانے کے لیے اپنی جان قربان کی۔
nice waqai
ReplyDelete